سرینگر،10اکتوبر(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)محرم کے آٹھویں دن کو دیکھتے ہوئے حکام نے احتیاطا سری نگر کے 11پولیس اسٹیشنوں کے علاقوں میں کرفیو لگا دیا ہے۔ایک پولیس افسر نے بتایا کہ نوہٹٹا، کھانیار، رینواڑی، سفاکدل، مہاراج گنج، میسما، رام منشی باغ، شہید گنج، کرال ہند، کرن نگر اور بٹمالو علاقوں میں لوگوں کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کی گئی ہے۔افسر نے بتایا کہ قانون نظام کو برقرار رکھنے کے لئے احتیاطا کرفیو لگایا گیا ہے۔روایتی محرم جلوس ان علاقوں سے ہو کر گزر جاتا تھا لیکن 1990سے دہشت گردی کے واقعات کے بعد اس پر پابندی لگا دی گئی۔حکام کا خیال ہے کہ مذہبی جلوس کا فائدہ علیحدگی پسند سیاست کے فروغ کے لئے ہو سکتا ہے۔تاہم وادی میں اب بھی معمولات زندگی پٹری پر نہیں لوٹ پائے ہیں۔8 جولائی کو سیکورٹی فورسز کی فائرنگ میں کشمیری نوجوان برہان وانی کی موت کے 94ویں دن بعد بھی وادی میں عام زندگی متاثر ہی ہے۔اس بدامنی میں اب تک دو پولیس اہلکار سمیت 84لوگوں کی جانیں جا چکی ہے اور سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان ہوئی جھڑپ میں ہزار سے زیادہ لوگ زخمی ہو چکے ہیں۔تجارتی ادارے، پٹرول پمپ اور تعلیمی ادارے واقعہ کے چوتھے ماہ بعد بھی بند ہی ہیں۔وہیں سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ بھی ندارد ہے۔